اداس شاعریہدہد الہ آبادی

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں
تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

ہمارے رنج و غم کی داستاں ظالم ترے آگے
فسانہ ہی فسانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

تجھے محبوبِ دنیا بننے کی عادت نے گھیرا ہے
ہر اک سے دوستانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

یہ تنہائی کی وحشت مجھکو زندہ لاش کر ڈالے
تجھے تو مسکرانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

تیرے دل میں کئی آئے ٹہر کر چل پڑے آگے
عجب مہمان خانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

تمہاری بے وفائی کی رَوِش کو بے وفا ہم نے!
بڑی مشکل سے جانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں
تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں

شاعری: ہدہد الہ آبادی

اگر آپ دوستی پر مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

Shares:
7 Comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *