اُس کے پاس جانے سے، راحتیں تو آئیں گی دو پَلوں کی خوشیاں بھی ہاتھ میں تو آئیں گی جِتنا وہ حسیں ٹھہرا، اُس پہ رشک کرنے کو اِردگرد بستی
urdu poetry love
یا تو عشق کا بار اٹھانا بنتا ہے یا پھر خود کو آگ لگانا بنتا ہے اس کے ساتھ تو مکے جانا بنتا ہے کعبہ سامنے سر کو جھکانا بنتا
زندگی بھر یہ کرامات نہیں ہو سکتی اب کبھی اس سے ملاقات نہیں ہو سکتی پیار کے کھیل میں چال ایسی چلی ہے اس نے ہجر کی ختم کبھی رات
لگتا ہے کہ تم مجھ سے محبت نہیں کرتے ورنہ تو مجھے ایسی نصیحت نہیں کرتے میں خود ہی نظر آنا نہیں چاہتا تم کو تم کون ہو، جو میری
تجھے پتہ نہ چلے کِتنا قیمتی ہے تُو تجھے خبر ہی نہیں، تیرے مسکرانے سے چمن میں کتنے نئے پھول، نِت نِکھرتے ہیں ترا ہی رنگ بہاروں نے اُوڑھ رکھا
ایسا کر دے گا ویسا کر دےگا ہم کو یہ خوف آدھا کردےگا میں اسے خود کو سونپ آیا ہوں اب وہ جو بھی کرے گا کر دے گا ایسا
ہم کو چاہت تھی کسی اور کی، آیا کوئی ہے بس یہی غم ہے، بتا ! اس کا مداوا کوئی ہے ؟ تو پکار اپنے سبھی چاہنے والوں کو ابھی
اک رويہ تھا جو 'روا' نہ ہوا ورنہ پہلے بھی کم برا نہ ہوا اسکو لاۓ تھے کھینچ تان کے سو وہ دوا ہو گیا،شفا نہ ہوا جانے
محفلوں میں آپ آتے ہیں نظر سب سے جُدا جیسے تاروں میں ہے روشن اک قمر سب سے جُدا یوں تو سورج روز ہوتا ہے طُلوع ہرشب کے بعد خوبصورت
میری رفیقہ ابھی تو کتنی وفاؤں کا ہے حساب باقی وہ جن کو تعبیر مل نہ پائی ابھی تو کتنے ہیں خواب باقی جو کھل کے بھی مسکرا سکے ناں
Load More