بے وفاؤں سے بے وفائی کرو۔
پارساؤں سے پارسائی کرو۔
پال رکھے ہیں جو صَنَم دل میں۔
ہائے اِس دل کی اب صفائی کرو۔
چاک دامن ہے دوستو میرا۔
مجھ تلک بھی ذرا رسائی کرو۔
بے نواؤں سے دوستی ہے مری۔
ساتھ میرے بھی تم بھلائی کرو۔
مانتا ہوں…
نبھاتے ہیں جو ساتھ مشکل گھڑی میں
بشر ایسے کم ہیں مری زندگی میں
سکوں جن کو ملتا نہیں خسروی میں
وہ کرتے ہیں مسکن کہیں جھونپڑی میں
کوئی راستہ اب دکھا میرے مرشد
گنوایا ہے عقبٰی تری پیروی میں
میں پانی نہ مانگوں کبھی کوفیوں سے
بھلے…
اشک آنکھوں میں اپنی چھپائے ہوئے
بیٹھے ہم رہ گئے مسکرائے ہوئے
وہ تبسم کہ دل کی خوشی جس میں ہو!
ایک عرصہ ہوا لب پہ لائے ہوئے
سارا عالم ہی اب حَبْس میں گِھر گیا
ہر سوں گہرے اندھیرے ہیں چھائے ہوئے
کوئی کیسے قرار و سکوں میں رہے…
بندہ پرور کبھی نہیں ہوتی
ہم سے تو پیروی نہیں ہوتی
ہجر میں خوب ہوتی ہے لیکن
وصل میں شاعری نہیں ہوتی
تم سے کس نے یہ کہہ دیا آخر
دشت میں زندگی نہیں ہوتی
انگلیاں بھی جلا چکا ہوں میں
جانے کیوں روشنی نہیں ہوتی
آس کے دیپ بجھ گئے…
اداس دل کی دکھی کہانی تمہیں سناؤں یا رہنے دوں بس؟
یہ میرے دل کی جو سرزمیں ھے تمہیں دکھاؤں یا رہنے دوں بس؟
تمام دنیا میں دیکھتے ھو کہا گیا جس کو جسد واحد
نبی کی امت تڑپ رھی ھے تمہیں بتاؤں یا رہنے دوں بس؟
سسک رھی ھے تمام امت تمہیں…
اداس دل اور خموش لب ہیں ہر ایک جانب غموں کا سایہ
مٹادے وحشت کا ہر پہر تو سکوں عطا کر مرے خدایا
کہ راہ شیطاں پہ چلتے چلتے میں تھک گئی ہوں بھٹک گئی ہوں
مری ہدایت کا فیصلہ ہو جبیں کو در پہ ترے جھکایا
اداس شامیں اداس راتیں اداس دل کی…
محبتوں کے ادھورے قصے
کتاب دل پر رقم رہے ہیں ۔۔۔رقم رہیں گے
ترے بچھڑنے کے بعد ہم نے
بنائی کھڑکی ہے نئی نویلی
نیا بنانے کو کوئ منظر
پرانی تصویر اور منظر ؟
رکھیں گے شاداب کب تلک تک؟
بہار دیں گے؟
سنوار دیں گے؟
طویل جینے کو کوئی…
طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا
یہ ہجر کے دن کٹیں گے اور کب محبتوں کا وصال ہوگا
ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے
بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا
بتاؤ کیوں کر جلائے…