جانے حاجی کا حال کیا ہو گا شہر مکہ میں جب کھڑا ہو گا باندھے احرام رو رہا ہو گا پھر حرم کی طرف چلا ہو گا
poetry on hajj in urdu
حج کے ایّام کو خوبصورت کرو حاجیو! حج پہ تقویٰ کی نیت کرو سیلفیوں کی رَوِش سخت معیوب ہے خودنمائی کی کوشش کبھی مت کرو
اللہ کے گھر پہ جیسے ہی پہلی نظر گئی کعبے کے جلووں سے یہ مری آنکھ بھر گئی مبہوت ہو گیا تھا میں کعبے کو دیکھ کر سوچی تھی جو
یا خدا انتظام ہو جائے حج پہ حاضر غلام ہو جائے بندگی تیری میں میں آ جاؤں میرے حق میں نظام ہو جائے تیرا لطف کرم ملے مجھ کو تیرے
تمنا ہے شدت سے حج پر بلانا مجھے گرد کعبے کے یارب پھرانا ترستی ہیں آنکھیں تڑپتا ہے یہ دل مقدر میں لکھ اور کر دے روانہ میرے خشک ہونٹوں
میرے مولا تو اپنے در بلا مجھ کو میرے مولا سکون دل ہو آخر یوں عطا مجھ کو میرے مولا تیرے کعبے کے پردوں سے لپٹ کر اشک برساؤں کہ
دوبارہ حج کے دن اب آ رہے ہیں زہے قسمت جو حج پر جا رہے ہیں خدا کے عشق میں ڈوبے ہیں حاجی محبت کا مزہ بھی پا رہے ہیں
حرم کے مسافر بنے ہو اے حاجی کہ یاد حرم میں سجے ہو اے حاجی مرا دل ہوا ہے یہ مغموم اب تو بھلے تم بہت ہی لگے ہو اے
محبت کا مزہ میں پا رہا ہوں مدینہ طیبہ کو اب میں جا رہا ہوں جہاں میرے نبی آرام فرما مدینہ تیری جانب آ رہا ہوں
قرب طیبہ میں جیسے ہی آنے لگے روتے روتے سبھی مسکرانے لگے جیسے جیسے مدینہ قریب آ گیا چاہتوں کا مزہ ہم بھی پانے لگے
Load More