میرے مولا تو اپنے در بلا مجھ کو میرے مولا | حج پر اشعار
حج کے موقع پر معزز حاجیوں کے قابلوں کی روانگی دیکھ کر ایک گناہگار انسان کی دعا
میرے مولا تو اپنے در بلا مجھ کو میرے مولا
سکون دل ہو آخر یوں عطا مجھ کو میرے مولا
تیرے کعبے کے پردوں سے لپٹ کر اشک برساؤں
کہ آغوش محبت میں چھپا مجھ کو میرے مولا
تیرے کعبے کی رونق پھر سے لوٹ آئی میرے مالک
یہ پیغام مسرت کر عطا مجھ کو میرے مولا
میں چوموں حجر اسود کو، پیوں میں آب زم زم کو
ملے ایمان کا ہر ذائقہ مجھ کو میرے مولا
میرے روح و بدن دھل کر گناہ سے پاک ہو جائیں
کہ دے میزاب رحمت کی گھٹا مجھ کو میرے مولا
صفا مروا، طواف حج میں نہ آئے تھکن مجھ کو
دکھا وہ شوق ِ جدالانبیا مجھ کو میرے مولا
جو دل میں خواب بستے ہیں میرے مولا وہ پورے کر
تصور میں جو منظر ہے دکھا مجھ کو میرے مولا
میرے مولا تو اپنے در بلا مجھ کو میرے مولا
سکون دل ہو آخر یوں عطا مجھ کو میرے مولا
تیرے کعبے کے پردوں سے لپٹ کر اشک برساؤں
کہ آغوش محبت میں چھپا مجھ کو میرے مولا
شاعری : سلیم اللہ صفدر
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں