براؤزنگ ٹیگ

poem of pakistan

ہمارے برادر یہ فوجی جواں | پاک فوج کے جوانوں کے نام

ہمارے برادر یہ فوجی جواں ہمارے وطن کے ہیں یہ پاسباں یہ سرحد پہ دن رات ہیں مستعد فضا بحر و بر کے ہیں یہ نگہباں زخم اپنے سینوں پہ کھاتے ہیں یہ وطن کو عدو سے بچاتے ہیں یہ ملامت کا ڈر ہے نہ دشمن کا ڈر ہر اک درد پر مسکراتے ہیں یہ…

توحید کے ہم ہیں رکھوالے اور پاک حرم کے خادم ہیں

توحید کے ہم ہیں رکھوالے اور پاک حرم کے خادم ہیں غیروں کے لیے فولاد مگر اپنوں کے لیے ہم شبنم ہیں ہم پاکستان اور اہل حرم کا ہے تو اگر بس ایک ہی رب اسلام کے نام پہ ابھرے تھے اسلام کے نام پہ قائم ہیں امید اگر ہے تو ہم سے... تنقید بھی ہو…

اس پاک سر زمیں کے ہیں ہم بلوچ بھائی

اس پاک سر زمیں کے ہیں ہم بلوچ بھائی۔۔۔! یہ نظم ان بلوچستان کے بھائیوں کے نام جنہیں ہمسایہ دشمن نے اس  مرکز یقین پاک سرزمین کے خلاف استعمال کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے مگر ہمارے ان بھائیوں کی دینی غیرت اور اسلاف کی روایات اس بات…

ہم نعرہ ِ تکبیر سے باطل کو ہلا دیں گے | یوم تکبیر پر نظم

ہم نعرہ ِ تکبیر سے باطل کو ہلا دیں گے ہم ایٹمی قوت ہیں، کافر کو بتا دیں گے تیار رکھو قوت، یہ حکم ِباری ہے باطل کے مقابل جنگ ہر حال میں جاری ہے اپنا ہر ایک جواں سو سو پہ بھاری ہے ایمان کی قوت سے ہر بت کو گرا دیں گے …

تم تو دھرتی کا فخر ہو لوگو

تم تو دھرتی کا فخر ہو لوگو۔۔۔۔!پاک فوج کے تمام ان گنت، نامور اور گمنام شہداء کے نام....جنہوں نے تاریخ کے ہر موقع پر اس چمن کو اپنے خون سے سیراب کیا لیکن کبھی بھی گلشن پاکستان پر خزاؤں کو مسلط نہ ہونے دیا.... ! تم تو دھرتی کا فخر ہو لوگو…

ہم سبز علم کے رکھوالے

ہم سبز علم کے رکھوالے (دو رنگوں کے درمیان فرق کرتی ایک نظم.... ایک وہ رنگ جسے دیکھتے ہی روح و جاں کو تازگی اور آنکھوں کو ٹھنڈک ملتی ہے ، اور ایک وہ رنگ جسے دیکھتے ہی غصہ، نفرت یا حقارت جیسے جذبات دل میں بیدار ہوتے ہیں) ہم سبز علم…

طعنے ہم نوکری کے بھی سنتے رہے

طعنے ہم نوکری کے بھی سنتے رہے اور گھر کی حفاظت بھی کرتے رہے انچ آنے نہ دی اس چمن پر کبھی چاہے خود جس قدر ہم اجڑتے رہے ایک گھر کی حفاظت کی تھی جستجو دلدلوں گھاٹیوں میں اترتے رہے راحتیں اور آسائشیں وار کر رب کی جنت کی خاطر سنورتے…

لا الہ الا اللہ پر ہم سب کا ایمان ہے

لا الہ الا اللہ پر ہم سب کا ایمان ہے نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے یہ چمن مسلم کے خاک و خون سے سینچا گیا خواب بن کر سینکڑوں آنکھوں میں یہ دیکھا گیا یہ چمن ماہ ِمبارک میں رب کا انعام ہے نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے…

بابائے قوم آئے تصور میں ایک دن

بابائے قوم آئے تصور میں ایک دن کہنے لگے عجیب ہے یہ حالت ِوطن دیکھا تھا ایک خواب جو اقبال نے کبھی اس خواب کو عمل کا دیا ہم نے پیراہن اس خواب کے لیے رہے مصروف رات دن اس خواب کے لیے تھے کیے کس قدر جتن اک ایک تنکا جوڑا تو پھر آشیاں بنا…