براؤزنگ ٹیگ

سلیم اللہ صفدر

قرآن کو سینوں میں ہم ایسے بسائیں گے | عظمت قرآن پر اشعار

قرآن کو سینوں میں ہم ایسے بسائیں گے چہروں پہ تلاوت کا اک نور سجائیں گے تطہیر ہو ہر دل کی قرآں کی تلاوت سے شاداب رہے ہر روح ایماں کی محبت سے ہم رب کے حضور اپنے جب سر کو جھکائیں گے ہر محفل قرآں میں رحمت کے وہ سائے ہوں اللہ کے فرشتوں…

ماہ رمضان آ گیا نور ہر سو چھا گیا | رمضان پر اردو کلام |Ramzan Poetry

ماہ رمضان آ گیا نور ہر سو چھا گیا رب کا اک انعام ہے اس کو جو بھی پا گیا برکتوں کا سلسلہ اپنے من کو بھا گیا تقوی و ایمان کا راستہ دکھلا گیا جھوٹ اور غیبت ختم ہر بری عادت ختم پیار بانٹیں ہر طرف اور کریں نفرت…

لا الہ الا اللہ پر ہم سب کا ایمان ہے

لا الہ الا اللہ پر ہم سب کا ایمان ہے نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے یہ چمن مسلم کے خاک و خون سے سینچا گیا خواب بن کر سینکڑوں آنکھوں میں یہ دیکھا گیا یہ چمن ماہ ِمبارک میں رب کا انعام ہے نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے…

قسمت میں پھر دوبارہ رمضان آ گیا ہے | ماہ رمضان پر اردو شاعری

قسمت میں پھر دوبارہ رمضان آ گیا ہے بخشش کا اور فلاح کا سامان آ گیا ہے ہم بے کسوں کی خاطر انعام آ گیا ہے رب کی پکڑ میں پھر سے شیطان آ گیا ہے وہ مسجدوں کی رونق اذکار اور دعائیں رحمت کی مغفرت کی پرنور سب فضائیں شب کا قیام، رب…

رمضان کا مہینہ پھر سایہ فگن ہے | رمضان پر شاعری

رمضان کا مہینہ پھر سایہ فگن ہے ہر سمت نیکیوں کی پرنور انجمن ہے خود نیک بن کے رہنا نیکی کو عام کرنا شیطاں کے راستوں پر تم پھر کبھی نہ چلنا آئے پیارے بھائی میرا تم کو یہی جتن ہے ہر سمت نیکیوں کی پرنور انجمن ہے …

میرے یوسف کی کہانی

میرے یوسف کی کہانی ان نوجوانوں کے لئے..... جو فتنوں کے اس دور میں اللہ رب العزت کی خوشنودی کے لئے صبر و استقامت کے ساتھ اپنے رب کے دین پر عمل کرنے اور اپنے دامن کو خلوت و جلوت کے تمام گناہوں سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں.... نوید ہے کہ…

مجھے ماں یاد آتی ہے

مجھے ماں یاد آتی ہے تلاوت جب سناتا ہوں ۔ ایک چھوٹے سے حافظ کے اپنی ماں کی شان میں کلام میرے قلم سے۔ ماں سے اس کی اولاد کے بچھڑنے کا دکھ ماں ہی محسوس کر سکتی ہے اور اسی طرح اولاد سے ماں کے بچھڑنے کا دکھ بھی اولاد ہی محسوس کر سکتی ہے.…

ملک و ملت کے اے پاسبانو اٹھو

نوجوانو اٹھو، نوجوانو اٹھو ملک و ملت کے اے پاسبانو اٹھو عہد اسلاف ہے اک اثاثہ تیرا عزم ِنو کے ہو تم ترجمانو اٹھو تیری قربانیاں سب ہمیں یاد ہیں رب کا احسان ہم آج آزاد ہیں تیری کاوش سے ہم کو وطن یہ ملا تیرے دم سے نگر اپنے…

گناہ تو کر چکا لیکن

گناہ تو کر چکا لیکن اٹھانے سے میں قاصر ہوں بس اک نظر کرم مولا ترے در پر میں حاضر ہوں ترا در چھوڑ کر جاؤں کہاں مولا بتا مجھ کو؟ میں ہوں اک بندہ ِعاصی... بہ چشم ِدیدہ ِتر ہوں میں اپنی غفلتوں پر میرے رب شرمندہ ہوں لیکن تمہاری رحمتوں…