براؤزنگ ٹیگ

احسن اعجاز

خواہش کوئی بھی دل میں نہ لانا مرے لیے| urdu poetry sad 2 lines

خواہش کوئی بھی دل میں نہ لانا مرے لیے للہ کبھی نہ اشک بہانا مرے لیے فرط طرب سے خاک لحد بھی مری ہے نم آیا ہے کوئی دوست پرانا مرے لیے جب سلسلے رکے تو میں فاقوں پہ آ گیا اس کے خطوط بھی تھے خزانہ مرے لیے ہجرت کا درد  ترک محبت انا کا…

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے | sad poetry 2 lines urdu

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے تمہاری یاد نے بڑھ کر دیا سہارا مجھے میں ایک اشک ہتھیلی پہ دھر کے چلتا ہوں ہزار سمت دکھاتا ہے یہ ستارا مجھے تمہاری آنکھیں بھی کتنا بڑا سمندر ہیں ملا نہ ان کا کبھی دوسرا کنارا مجھے لٹا ہی…

زندہ رہنا نہیں ہے مرنا ہے مجھ کو اک عہد سے مکرنا ہے|غزلیہ اردو شاعری

زندہ رہنا نہیں ہے مرنا ہے مجھ کو اک عہد سے مکرنا ہے اک تعلق بنے گا اور مجھے عمر بھر حادثوں سے ڈرنا ہے پھر ان آنکھوں پہ پڑ گئی نظریں میں نے سوچا تو تھا سدھرنا ہے اس نے لڑنا ہے بعد میں مجھ سے پہلے جی بھر کے پیار کرنا ہے تُو نے…

اس کا اک اذن ملے میرا گلا کھُل جاۓ | اداس اردو شاعری | urdu poetry love sad

اس کا اک اذن ملے میرا گلا کھُل جاۓ کھُل جا سِم سِم وہ کہے اور صدا کھُل جاۓ ہم سے ملنے میں نہ اتنی بھی خرد مندی دکھا راز اتنا بھی نہ دنیا سے چھپا کھُل جاۓ پھر محبت کی حقیقت کو جہاں سمجھے گا سب کی آنکھوں پہ کسی روز خدا کھُل جاۓ اک…

دولت بھی ہے سکوں بھی تو کیا چاہیے تجھے | چاہت پر اردو شاعری

دولت بھی ہے سکوں بھی تو کیا چاہیے تجھے میرے خیال میں تو دعا چاہیے تجھے ہمدرد ہو ستم کے علاوہ بھی جو ترا یعنی مجھ ایسا شخص سدا چاہیے تجھے دامن میں چار خواب شکستہ ہیں اور اشک ان میں سے کچھ بھی دوست، بتا…

ہو عشق میں کسی کا نہ یا رب خراب خون | خون کے موضوع پر اردو شاعری

ہو عشق میں کسی کا نہ یا رب خراب خون بہتر ہے آدمی کا ہو وقت شباب خون پہلے تو تھی تمیز پہ دور_جدید میں احساس مٹ چکا ہے سو یکساں ہے آب، خون اک دوست نے جو اس سے مرا تذکرہ کیا آنکھوں میں اس کی آ گیا زیر نقاب…

وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے | سوال و جواب پر اردو غزلیہ شاعری

وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے اس ایک بات نے دکھلائے کتنے خواب مجھے ہوا تو پھر نہ مری خاک تک بھی ڈھونڈ سکی کیا جو اس نے مسافت میں ہمرکاب مجھے خدا مزید کرے خوبرو تجھے لیکن بڑا ہی خوار کرے ہے ترا شباب مجھے بلا کی دھند میں رستہ…

اس کے پاؤں پڑوں؟ یہ انا تو نہیں وہ بھی اک آدمی ہے خدا تو نہیں | دلکش اردو شاعری

اس کے پاؤں پڑوں؟ یہ انا تو نہیں وہ بھی اک آدمی ہے خدا تو نہیں فیصلہ کر کے تو کیوں پریشان ہے میرے لب پر کوئی حرفِ لا تو نہیں اشک تپ تپ کے آتے ہیں رخسار پر میری آنکھوں میں کرب و بلا تو نہیں ؟ جانے والے ترے ہجر کی قید میں گھٹ گیا…

کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب | رقیب کے نام شاعری

کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب سب کا ہے وہ آشنا سو بندا بندا ہے رقیب میں نے تو اک سانپ کا ہی سر اتارا ہے فقط دیکھتا ہے جو بھی لیکن اس کو کہتا ہے رقیب تم سے وابستہ ہر اک انساں سے مجھ کو بیر ہے یعنی جو بھی ہے تمہارا دوست،…