پیاس لکھتے ہوئے ، پیاسوں کی دعا لکھتے ہوئے
سیّدہ زینبِ کبریٰ کی ثنا لکھتے ہوئے
خود کو سادات کا چھوٹا سا گدا لکھتے ہوئے
آنکھ بھر آئی بڑے گھر کو بڑا لکھتے ہوئے
جیسے آیات میں الفاظ ِ جلی بولتے ہیں
جیسے فاران کی چوٹی پہ نبی بولتے ہیں
جیسے دربارِ جلالت میں جری بولتے ہیں
دخترِ فاطمہ زہرا میں علی بولتے ہیں
لغتِ حُسنِ بلاغہ کی فصیحہ کہہ دوں
پارسا ، زاھدہ، پاکیزہ ، فقیہہ کہہ دوں
سیّدہ امِّ ابیہا کی شبیہہ کہہ دوں
کوئی مانع نہیں میں ان کو مسیحا کہہ دوں
فاطمہ زادی کرامات کے اجلال کا عکس
فاطمہ زادی نبوت کے خد و خال کا عکس
فاطمہ زادی علی سائیں کے اعمال کا عکس
فاطمہ زادی ہے ماں جی کے مہ و سال کا عکس
دہشت و خوف کی دیوار گرادی اس نے
عہدِ سفّاک کی زنجیر ہلا دی اس نے
بڑھ کے یوں کوچہءِ قاتل میں صدا دی اس نے
شان اصحاب ِ حمیت کی بڑھا دی اس نے
پیاس لکھتے ہوئے ، پیاسوں کی دعا لکھتے ہوئے
سیّدہ زینبِ کبریٰ کی ثنا لکھتے ہوئے
خود کو سادات کا چھوٹا سا گدا لکھتے ہوئے
آنکھ بھر آئی بڑے گھر کو بڑا لکھتے ہوئے
شاعری : نادر صدیقی