فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے
اس کو سر پر سوار کر بیٹھے
تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟
دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے
دھوکہ کھایا ہے اس کے دھوکے سے
خود کو تم بے قرار کر بیٹھے
رات دن جستجو میں اس کی لگے
تم جوانی بھی خوار کر بیٹھے
تجھ سے…
بیعت تھی جان دینے کی اور تھا نبی کا ہاتھ
اس ہاتھ کی طرف بڑھا فوراً سبھی کا ہاتھ
سلمان کا بلال کا بوزر ولی کا ہاتھ
شامل تھا ان ہی ہاتھوں میں مولیٰ علی کا ہاتھ
کب کِسے کیا کہا رب کو معلوم ہے
کِس سے ہے رابطہ رب کو معلوم ہے
بُھول کر آخرت کون کِس کی ہوئی
کون کس کا ہوا رب کو معلوم ہے
بس وہی ہے علیم بذات صدور
کون جھٹلارہا رب کو معلوم ہے
میں امی عائشہ کی توقیر لکھ رہا ہوں
محبوب رب کی ان کو تصویر لکھ رہا ہوں
صدیق کی وہ بیٹی ، پیارے نبی کی زوجہ
صدق و صفا کی ان کو جاگیر لکھ رہا ہوں
بو بکر کے گلستاں میں تربیت ہے پائی
اسماء کی پیاری پیاری…