سر پر اگر ہو دھوپ شجر کاٹتے نہیں | خوبصورت اردو شاعری

urdu poetry heart touching | urdu poetry ghazal

0 40

سر پر اگر ہو دھوپ شجر کاٹتے نہیں
ہاتھوں سے اپنے ؛ اپنا ثمر کاٹتے نہیں

ہم کو یہ زندگی کا سَفر کاٹتا ہے اب
ہم لوگ زندگی کا سَفر کاٹتے نہیں

کرتے ہیں ہر کِسی سے محبت سے گفتگو
وَحشت میں بھی ادب کا اثر کاٹتے نہیں

جو جِس جگہ بھی چھوڑ کے جائے ؛ قبُول ہے
رِشتوں میں ہم کسی کے بھی پَر کاٹتے نہیں

کوئی تو دُکھ ہے اُس کو جو گھر جا نہیں رہا
ورنہ کِسی کو ایسے تو گھر کاٹتے نہیں

سر پر اگر ہو دھوپ شجر کاٹتے نہیں
ہاتھوں سے اپنے ؛ اپنا ثمر کاٹتے نہیں

شاعری: عرفان منظور بھٹہ

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

فصیلِ تن سے آگے جا رہا ہوں۔۔۔ میں اِس درپن سے آگے جا رہا ہوں | اردو شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.