سمجھ آئیگی دنیا کی تمہیں کب اب خدا جانے | خوبصورت اردو شاعری
سمجھ آئیگی دنیا کی تمہیں کب اب خدا جانے
نہ جانے روز انساں کتنے ہوجاتے ہیں دیوانے
وہ دیکھو غیر کی محفل میں شاید لوگ اپنے ہیں
ارے ہاں ہاں وہیں ! جو لگ رہے ہیں لوگ انجانے
سمجھتے ہیں جہاں والے شمع سے عشق ہے ان کو
جَلے جاتے ہیں لیکن روشنی پانے کو پروانے
ہمیں لگتا ہے وہ آبادیاں راحت میں رہتی ہیں
حقیقت میں مگر راحت میں رہتے ہیں یہ ویرانے
میں جب بھی آگے بڑھنے کو قدم رکھتا ہوں پیچھے سے
مجھے ماضی کی یادیں دوڑ کر آتی ہیں بہکانے
بڑی مشکل سے اب گُل کی سمجھ میں بات آتی ہے
بسا اوقات کانٹے بھی چَلے آتے ہیں سمجھانے
محبت روشنی سے اس قدر کرتے ہیں پروانے
شمع پہ گِر کے مرجاتے ہیں دانش روشنی پانے
سمجھ آئیگی دنیا کی تمہیں کب اب خدا جانے
نہ جانے روز انساں کتنے ہوجاتے ہیں دیوانے
اگر آپ مزید ادس اردو شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں