نم ہوا خود نہ کوئی موج نتھاری تو نے عمر کس دجلۂ حیرت میں گزاری تو نے | اداس شاعری

sad urdu ghazal | urdu poetry ghazal lyrics | sad poetry in urdu ghazal | emotional sad ghazal in urdu

0 0

نم ہوا خود نہ کوئی موج نتھاری تو نے
عمر کس دجلۂ حیرت میں گزاری تو نے

رحم ہر شخص کی آنکھوں میں نظر آتا ہے
دیکھ حالت جو بنا دی ہے ہماری تو نے

دوسری بار محبت میں بڑی عجلت کی
مجھ سے سیکھی ہی نہیں صبر شعاری تو نے

ایک تو اپنے تماشے سے ہی شرمندہ ہوں
اس پہ یہ دکھ ہے کہ تالی نہیں ماری تو نے

آج بھی اس میں ہیں خوش باش ترے چھوڑے ہوئے
کل جو دیوار سے تصویر اتاری تو نے

کام جنگل میں مرا ختم ہوا اور اب سے
ہر پرندے کو بچانا ہے شکاری تو نے

میں جو اجڑا تو نہیں کوئی دعا بھی ، ھا ھا
اپنی اوقات دکھا دی ہے بھکاری تو نے

ہم وہ سف٘اک جو پھر ہارنے سب کچھ اپنا
آ کے کہتے ہیں کہ پہچانا جواری تو نے

ڈوبنے والے سے یہ طنزیہ پوچھوں گا ضمیر
میں نے تو ناؤ کو سمجھا تھا سواری ،،، تو نے ؟

نم ہوا خود نہ کوئی موج نتھاری تو نے
عمر کس دجلۂ حیرت میں گزاری تو نے

شاعری : ضمیر قیس

کیا کروں ترک ِ تعلق بھی تو حل کوئی نہیں | اردو غزل

ہوا سے دھند کا جیسے حصار ٹوٹتا ہے | اداس شاعری

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

If you want to read more sad poetry in Urdu please check

sad urdu ghazal | urdu poetry ghazal lyrics | sad poetry in urdu ghazal | emotional sad ghazal in urdu

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.