نامرادی کے پسینے سے شرابور ہوں میں | نامرادی پر اشعار | Sad love poetry in Urdu
Heart touching sad poetry in Urdu | Sad poetry in Urdu text
نامرادی کے پسینے سے شرابور ہوں میں
اے مری تازہ تھکن دیکھ بہت چٌور ہوں میں
بات یہ ہے کہ کوئی آنکھ بھی دلچسپی لے
شیشۂ خواب دکھانے میں تو مشہور ہوں میں
اژدہے رینگتے ہیں ، بجلیاں گر جاتی ہیں
اور ستم یہ کہ عصا ہوں نہ یہاں طور ہوں میں
وقت کے چوک پہ بس ایک تغاری کو لیے
رزق کی آس میں بیٹھا ہوا مزدور ہوں میں
کوئی آۓ مجھے تھوڑی سی تسل٘ی دے دے
ضبط ہوں اور کسی زخم پہ مامور ہوں میں
پھر ہوا یوں کہ خد و خال پلٹ آۓ مرے
آئینہ پوچھ رہا تھا کہاں مفرور ہوں میں
کس لیے روز کوئی پھول اٹھا لاتے ہو
کہہ دیا ناں کہ محبت سے بہت دور ہوں میں
ربط ہے ، قرض نہیں جس کو چکانا ہی پڑے
کہہ بھی سکتا ہے کسی سے کوئی ُ ُ مجبور ہوں میں ٗ ٗ
اس نے دھتکار کے اچھا ہی کیا مجھ کو ضمیر
ورنہ سب لوگ سمجھتے تھے کہ مغرور ہوں ،، میں
نامرادی کے پسینے سے شرابور ہوں میں
اے مری تازہ تھکن دیکھ بہت چٌور ہوں میں
شاعری : ضمیر قیس
کچھ اور سست شب ِ انہدام ہو گئی ہے | دکھی اداس شاعری
اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
If you want to read more sad poetry in Urdu please check
Heart touching sad poetry in Urdu | Sad poetry in Urdu text |Sad poetry in Urdu 2 lines | attitude poetry in urdu 2 lines text