یہ دنیا ہماری تو بس اک سفر ہے

 

سفر کرنے والوں کی منزل قبر ہے

 

بظاہر تو مٹی ہے مدفن ہمارا
مگر نار یا نور ہی ہے سراپا
عمل پر ہمارے قبر کا ہے نقشہ
ہے جنت کی کھڑکی یا بچھو کا گھر ہے

 

غضب سے ہے زیادہ میرے رب کی رحمت
مگر اپنے دل میں نہیں خوف و عبرت
کبھی نیکیوں میں نہیں کرتے سبقت
گناہوں کی عادت ہمیں کس قدر ہے

 

اندھیروں میں بھٹکی ہے یوں میری ہستی
گناہوں میں لذت عبادت میں سُستی
ختم کر دے مولا میری سیاہ بختی
تو ہی رہنما اور تو ہی چارہ گر ہے

 

تہجد اور اذکار سے روح تر ہو
تلاوت سے روشن یہ شام و سحر ہو
نہ تاریک شب کا ہمیں کوئی ڈر ہو
چراغ محبت جو دل میں اگر ہے

 

بھڑکتی ہوئی آگ کو دور کر دے
میرے مولا میری قبر نور کر دے
میرے دل میں روشن وہی طور کر دے
میری روح جس کے لیے منتظر ہے

 

یہ دنیا ہماری تو بس اک سفر ہے
سفر کرنے والوں کی منزل قبر ہے

 

اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا مناجات پڑھنا چاہتے ہیں تو  یہ لازمی دیکھیں

اگر آپ مزید فکر آخرت پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

sad urdu poetry about death | urdu poetry about death | death poetry in urdu

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *