میں بھی دیکھ لوں مسیحا مجھے کچھ قرار آۓ| اداس شاعری

0 13

میں بھی دیکھ لوں مسیحا مجھے کچھ قرار آۓ
ہے اگر جہاں میں کوئی مِرا غمگسار آۓ

مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ پکارتی ہے دوزخ
مِری آگ کو بجھانے کوئی اشک بار آۓ

مِرے غمگسار کاتب مِری داستاں میں لکھنا
کبھی مختصر ہوۓ غم کبھی بے شمار آۓ

بھرے زخم ان کے آخر سِلے پیرہن دریدہ
درِ یار پر جو دامن لئے تار تار آۓ

نہیں جان بازوؤں میں مِرے وقت کے اپاہج
سبھی منتظر کھڑے ہیں کوئی شہسوار آۓ

ملا ہم کو چین آ کر تِری خُلد میں خدایا
بڑی تنگ تھی وہ دنیا جہاں دن گزار آۓ

میں بھی دیکھ لوں مسیحا مجھے کچھ قرار آۓ
ہے اگر جہاں میں کوئی مِرا غمگسار آۓ

شاعری : بابر علی برق

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.