خاتم الانبیا، احمد مجتبی
آپ شمس و الضحٰی، آپ بدر و دجا
آپ کا ہر سخن آپ کی ہر ادا
میرے ظلمت کدوں میں ہے روشن دیا
میں گناہ گار ہوں میں خطا کار ہوں
جام کوثر کا پھر بھی طلبگار ہوں
اپنے ہر اک گناہ پر شرمسار ہوں
ان کے ہاتھوں سے ہو جام مجھ کو عطا
آپ کو مجھ سے کتنی محبت رہی
میرے بخشش تھی اک آرزو آپ کی
رب کو کہتے رہے امتی امتی
میرا اعزاز میرے نبی کی دعا
کس قدر آج یہ بے بسی ہے میری
کتنی بے چین یہ زندگی ہے میری
جب کہ منزل بھی اب کھو گئی ہے میری
آپ کا نقشِ پا ہے میرا رہنما