ہم محافظ ہیں حرم پاک کے قرباں اس پر
اس کی خادم ہیں سبھی ہم… یہ ہمارا ہے فخر
رب کی توحید کے پرچم کو اٹھانے والے
اپنے اسلاف کی تاریخ دکھانے والے
خدمت و حرمتِ حرمین نبھانے والے
ہر فسادی سے حرم پاک بچانے والے
ہیں یہ اسلام کے خادم بھی محافظ بھی ہیں
حاکم ِعدل ہیں، قرآن کے حافظ بھی ہیں
بس اخوت ہی نہیں ہم کو عقیدت بھی ہے
اہل مکہ سے مدینہ سے محبت بھی ہے
جن کے ایواں میں صداقت بھی عدالت بھی ہے
حد و تعزیر بھی ہے رنگِ شریعت بھی ہے
نہ کبھی کم ہو محبت یہ اخوت اپنی
ہے ہر اک شام و سحر بس یہ ریاضت اپنی
وہ جو رکھتے ہیں مواخات مدینہ کا ہنر
پاک دھرتی کے ابابیل محافظ ان پر
خیر و تقوی میں تعاون بھی ہے دونوں کا مگر
رشتہِ کلمہِ توحید ہے سب سے بڑھ کر
منفعت ایک ہے دونوں کی تو نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی دین بھی ایمان بھی ایک
مشکلیں امت مرحوم کی آساں کر دے
میرے رب! میرے بیاباں کو گلستاں کر دے
مور ِ بے مایہ کو ہمدوشِ سلیماں کر دے
نغمہ موج کو ہنگامہ ِ طوفاں کر دے
وقتِ فرصت ہے کہاں کام ابھی باقی ہے
نورِ توحید کا اتمام ابھی باقی ہے
ہم محافظ ہیں حرم پاک کے قرباں اس پر
اس کی خادم ہیں سبھی ہم… یہ ہمارا ہے فخر
شاعری :سلیم اللہ صفدر