دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے | فکر آخرت پر کلام
دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے
ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے
کیسے تھے شان والے کیسے تھے جان والے
سب کھو رہے ہیں اپنی پہچان دھیرے دھیرے
اللہ کو ہے بھلایا اس کے حبیب کو بھی
غفلت میں جا رہے ہیں نادان دھیرے دھیرے
شہر خموشاں آ کر مٹی میں سب سما کر
سب اپنے بھولے ہیں یہ ارمان دھیرے دھیرے
یادوں سے رب کی غفلت ہر دم گناہ کرتے
کیوں دل ترا ہوا ہے بے جان دھیرے دھیرے ؟
پیارے نبی کے رستے پر جو بھی آ گیا ہے
بن جائے گا یقینا ذیشان دھیرے دھیرے
رب کے کرم سے اظہر شاعر بنے ہوئے ہیں
لکھتے ہی جا رہے ہیں دیوان دھیرے دھیرے
دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے
ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے
لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی | فکر آخرت پر کلام
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں