دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے | فکر آخرت پر کلام

0 220

دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے
ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے

کیسے تھے شان والے کیسے تھے جان والے
سب کھو رہے ہیں اپنی پہچان دھیرے دھیرے

اللہ کو ہے بھلایا اس کے حبیب  کو بھی
غفلت میں جا رہے ہیں نادان دھیرے دھیرے

شہر خموشاں آ کر مٹی میں سب سما کر
سب اپنے بھولے ہیں یہ ارمان دھیرے دھیرے

یادوں سے رب کی غفلت ہر دم گناہ کرتے
کیوں دل ترا ہوا ہے بے جان دھیرے دھیرے ؟

پیارے نبی کے رستے  پر جو بھی آ گیا ہے
بن جائے گا یقینا ذیشان دھیرے دھیرے

رب کے کرم سے اظہر شاعر بنے ہوئے ہیں
لکھتے ہی جا رہے ہیں دیوان دھیرے دھیرے

دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے
ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی | فکر آخرت پر کلام

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.