دنیا داری سے کٹ گیا ہوں میں اپنے اندر سِمٹ گیا ہوں میں | اداس اردو شاعری
sad alone urdu poetry | alone shayari 2 lines urdu | alone sad poetry in urdu 2 lines
دنیا داری سے کٹ گیا ہوں میں
اپنے اندر سِمٹ گیا ہوں میں
کتنے لوگوں نے مجھ کو توڑا ہے
کتنے لوگوں میں بٹ گیا ہوں میں
مجھ کو ڈر تھا ہٹایا جاؤں گا
اُس سے پہلے ہی ہٹ گیا ہوں میں
تیری جانب جو رستہ جاتا تھا
اُس سے واپس پلٹ گیا ہوں میں
اِتنی وحشت تھی پھیلی چاروں طرف
ڈر کے، خود سے لِپٹ گیا ہوں میں
عشق کا امتحان دینا تھا
سو ترا نام رَٹ گیا ہوں میں
اَوج پر تھی ثمرؔ یوں تنہائی
جس کو دیکھا چِمٹ گیا ہوں میں
دنیا داری سے کٹ گیا ہوں میں
اپنے اندر سِمٹ گیا ہوں میں
شاعری : ثمر جمال
اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
If you want to read more sad poetry in Urdu please check
sad alone urdu poetry | alone shayari 2 lines urdu | alone sad poetry in urdu 2 lines | sad poetry urdu | sad poetry