دولت بھی ہے سکوں بھی تو کیا چاہیے تجھے | چاہت پر اردو شاعری
best sad urdu poetry ghazal
دولت بھی ہے سکوں بھی تو کیا چاہیے تجھے
میرے خیال میں تو دعا چاہیے تجھے
ہمدرد ہو ستم کے علاوہ بھی جو ترا
یعنی مجھ ایسا شخص سدا چاہیے تجھے
دامن میں چار خواب شکستہ ہیں اور اشک
ان میں سے کچھ بھی دوست، بتا چاہیے تجھے
خلقت سے گفتگو کا سلیقہ نہیں ذرا
اعلان کر رہا ہے خدا چاہیے تجھے
یہ کہہ کے مجھ سے ترک محبت وہ کر گیا
میں جانتا نہیں تھا وفا چاہیے تجھے
خیرات لمس مانگ رہا ہے بہ چشمِ تر
مطلب کہ وحشتوں کی دوا چاہیے تجھے
اعجاز تو بھی دوسروں جیسا ہے ہو بہو
سب کو خراب کر کے ،،بھلا،، چاہیے تجھے
دولت بھی ہے سکوں بھی تو کیا چاہیے تجھے
میرے خیال میں تو دعا چاہیے تجھے
اگر آپ محبت پر مزید اردو شاعری پڑھنا چاہتے ہین تو یہ لازمی دیکھیں