دل کے خاک آلود کپڑے پر نکھار آنے لگا |اردو غزلیہ شاعری
best friend poetry in urdu
دل کے خاک آلود کپڑے پر نکھار آنے لگا
تھوڑا تھوڑا اب تمہارا اعتبار آنے لگا
کچھ دنوں سےاس کو شاید ہم سمجھ آنےلگے
کچھ دنوں سے سنگ کو شیشے پہ پیار آنےلگا
کون ہے جو بُت بنا دیتا ہے مجھ ذی روح کو
کون ہے جو مجھ میں اب بے اختیار آنے لگا
اتنا رویا ہوں تجھے پانے کو اس کے سامنے
یاد اب ہر پل مجھے پروردگار آنے لگا
اب تم اپنے علم سے ہونے لگے ہو فیضیاب
اب تمہاری گفتگو میں انکسار آنے لگا
میرےاک دشمن سے اس نے مسکراکر بات کی
بس اسی پل سے مجھے دشمن پہ پیار آنےلگا
جب سےبیٹی کےقدم گھرمیں پڑےطاہرسعود
صاف ستھرا رزق گھر میں بےشمار آنےلگا
دل کے خاک آلود کپڑے پر نکھار آنے لگا
تھوڑا تھوڑا اب تمہارا اعتبار آنے لگا