سمجھا میں غمگسار بڑی بھول ہو گئی| اداس شاعری
اداس دل کی گہرائیوں سے لکھی گئی اداس شاعری
سمجھا میں غمگسار بڑی بھول ہو گئی
دشمن تھے میرے یار بڑی بھول ہو گئی
بھرتے نہیں ہیں زخم یہ دل پر لگے ہوۓ
تم سے کیا جو پیار بڑی بھول ہو گئی
کاٹی ہے عمر دشت میں جھیلیں مصیبتیں
چھوڑا ترا دیار بڑی بھول ہو گئی
ڈستی ہے مجھ کو تیرگی بن بن کے اژدھا
دل کو لگا کے یار بڑی بھول ہو گئی
جاتے سمے وہ کہہ گیا اِتنا مجھے کہ” برق”
چھیڑے جو دل کے تار بڑی بھول ہو گئی
کر دیجئے معاف خطااَب مِرے حضور!
"بابر”ہے شرمسار بڑی بھول ہو گئی
سمجھا میں غمگسار بڑی بھول ہو گئی
دشمن تھے میرے یار بڑی بھول ہو گئی
شاعری : بابر علی برق