عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے | حجاب پر اردو شاعری
hijab poetry in urdu
عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے
عزت تری چھپی ھوئی پردے میں ھوش کر
کتنے دکھوں کا تیرا یہ درماں حجاب ہے
امت کی بیٹیو سبھی غفلت سے نکلو اب
چھوڑو بھی اب یہ کہنا کہ نقصاں حجاب ہے
دوزخ کی راھوں پہ کیوں چلی جا رھی ھو تم
جنت میں جانے کا تو یہ ساماں حجاب ہے
عشق مجازی کے بھی فریبوں کو چھوڑ دو
نعرہ لگاؤ سب مرا دل جاں حجاب ہے
نغمہ مرا سبھی کے دلوں پر اثر کرے
اظہر کی شاعری میں نمایاں حجاب ہے
عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے
رب مالک ہے رب کی مرضی| ماؤں بہنوں اور بیٹیوں پر اشعار