عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے | حجاب پر اردو شاعری

hijab poetry in urdu

0 309

عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے

عزت تری چھپی ھوئی پردے میں ھوش کر
کتنے دکھوں کا تیرا یہ درماں حجاب ہے

امت کی بیٹیو سبھی غفلت سے نکلو اب
چھوڑو بھی اب یہ کہنا کہ نقصاں حجاب ہے

دوزخ کی راھوں پہ کیوں چلی جا رھی ھو تم
جنت میں جانے کا تو یہ ساماں حجاب ہے

عشق مجازی کے بھی فریبوں کو چھوڑ دو
نعرہ لگاؤ سب مرا دل جاں حجاب ہے

نغمہ مرا سبھی کے دلوں پر اثر کرے
اظہر کی شاعری میں نمایاں حجاب ہے

عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

رب مالک ہے رب کی مرضی| ماؤں بہنوں اور بیٹیوں پر اشعار

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.