تو اگر کہہ دے تو اتنی سی جسارت کردوں | اردو غزلیہ شاعری
Best Urdu Ghazal in Urdu
تو اگر کہہ دے تو اتنی سی جسارت کردوں
اپنے جذبات کے شعلوں کو عبارت کردوں
کوئی یوسف تھا جو بازار میں دیکھا میں نے
سوچا زنداں کی سلاخوں کو بشارت کردوں
بیتے لمحوں کی کسک اب تو وبال جاں ہے
اے دلِ زار تیری کیوں نہ تجارت کردوں
تیری زد ہے میں رہ و رسم سے کچھ آگے بڑھوں
یعنی کہتا ہے میں دنیا سے بغاوت کردوں
شہرَ جاناں کی سجی نادر و نایاب گلی
میں نظر پھیر کے ہر چیز اکارت کردوں
تو اگر کہہ دے تو اتنی سی جسارت کردوں
اپنے جذبات کے شعلوں کو عبارت کردوں
شاعری: عبداللہ حبیب
اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں