دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہگزر ہے| دنیا کی بے ثباتی پر اشعار
Poetry about life in Urdu 2 lines
دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے
دنیا تو یارو اک رہ گزر ہے
اس سے کبھی تم دل مت لگانا
کچھ ہی دنوں کا تیرا یہ گھر ہے
تیاری کر لو سامان باندھو
درپیش تجھ کو لمبا سفر ہے
اس کی محبت دل میں نہ لانا
ہے زہر قاتل پکی خبر ہے
انجام اس کا ہے موت تیری
کر دیتی سب کچھ زیر و زبر ہے
دنیا کے عاشق ناکام ہیں سب
اس سے بچا جو وہ ہی ظفر ہے
میری گزارش پلے سے باندھو
سینے میں زندہ دل تیرے گر ہے
اظہر میں دل سے لکھتا ہوں رہتا
رب کے کرم سے اس میں اثر ہے
دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے
دنیا تو یارو اک رہ گزر ہے
اگر آپ دنیا کی بے ثباتی پر مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
چلتی رہے گی دنیا اے ناداں ترے بغیر | تلخ حقیقت پر مبنی شاعری