محبت کے چراغوں سے وطن کو تم کرو روشن

اتحاد بین المسلمین پر لکھی گئی شاعری

2 46

محبت کے چراغوں سے وطن کو تم کرو روشن
ایمان و اتحاد و نظم سے مہکا دو یہ گلشن

 

اگر باہم رہے شیر و شکر تو جیت تمہاری
رہے دکھ درد میں ساتھی تو خوشیاں بھی ملیں ساری
رہو گے کل ہر اک میدان میں دشمن پہ تم بھاری
اگر تم متحد ہو کر کرو گے آج تیاری

 

بھلا نفرت سے ہوتے ہیں کوئی بھی کام دنیا میں؟
بھلا رنجش بھی پالیں اور ملے آرام دنیا میں؟
ہوا مایوس محشر میں، ہوا بدنام دنیا میں
بھلا دے جو اخوت کا اگر پیغام دنیا میں

 

مسلماں متحد جب ہو، مسلمان کامراں ٹھہرے
مسلماں منتشر ہو جائے تو پھر بے اماں ٹھہرے
کہاں بے ربطِ اعضا سے بنی دیوارِ جاں ٹھہرے
کہاں بے نور موسم میں بہار گلستاں ٹھہرے

 

ملاؤ ہاتھ اب تم کہ ہیں دشمن متحد سارے
جماؤ پیر اپنے اور بنو آپس میں سہارے
اٹھو کہ سب افق بھی منتظر ہیں آج تمہارے
تمہیں حیرت سے دیکھیں گے فلک کے یہ سبھی تارے

 

محبت کے چراغوں سے وطن کو تم کرو روشن
ایمان و اتحاد و نظم سے مہکا دو یہ گلشن

 اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے نعت لازمی دیکھیں 

امت مسلمہ کی بقا اتحاد میں ہے

2 تبصرے
  1. مدثر نوید کہتے ہیں

    بہت خوب ماشآاللہ

    1. Saleem Ullah کہتے ہیں

      بہت شکریہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.