کتنے ہوۓ ہیں صاحبِ عرفاں تمام شد | اداس شاعری

دنیا کی بے ثباتی پر لکھے گئے اداس اشعار بابر علی برق کے قلم سے

3 64

کتنے ہوۓ ہیں صاحبِ عرفاں تمام شد
جس نے کیا ہے عشق مِری جاں تمام شد

اترا نقاب رخ سے جو اک ماہ جبین کے
جتنے تھے لوگ دید کے خواہاں تمام شد

اس کو نہ دی شکست سرِ بزم دوستاں
خود کر دیۓ وفاؤں کے پیماں تمام شد

ہم نے غموں کے دشت میں کاٹی ہے زندگی
بعد از جناب یوں ہوۓ ارماں تمام شد

دینا پڑے گا اُن کو بھی اک دن وہاں حساب
جن کو ملی ہے دولتِ شاہاں تمام شد

وہ دن بھی ہے قریب کہ ہو جائیں گے میاں
صحراء تمام شد یہ گلستاں تمام شد

پیغام دے رہی ہیں یہ اونچی عمارتیں
ہونے کو ہے یہ گردشِ دوراں تمام شد

"بابر” کھلی وعید ہے قولِ رسولؐ میں
جس نے کیا نہ حشر کا ساماں تمام شد

آقاۓ نامدار کا میدانِ حشر میں
کافی ہے "برق” گوشۂِ داماں، تمام شد

کتنے ہوۓ ہیں صاحبِ عرفاں تمام شد
جس نے کیا ہے عشق مِری جاں تمام شد

شاعری : بابر علی برق

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

3 تبصرے
  1. ecommerce کہتے ہیں

    Wow, superb weblog layout! How lengthy have you ever been blogging for?
    you made running a blog glance easy. The overall look of your web site is fantastic,
    as neatly as the content material! You can see similar: sklep internetowy and here ecommerce

  2. e-commerce کہتے ہیں

    Hello my loved one! I want to say that this article is amazing,
    nice written and include approximately all important infos.
    I would like to peer more posts like this . I saw similar here:
    najlepszy sklep and also here: e-commerce

  3. hitman.agency کہتے ہیں

    Howdy! Do you know if they make any plugins to
    help with SEO? I’m trying to get my blog to rank for some
    targeted keywords but I’m not seeing very good results.
    If you know of any please share. Many thanks! I saw similar art here: GSA Verified List

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.