کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے | urdu poetry sad 2 lines
کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے
سو جیسے لوگ تھے ویسے ملے جواب مجھے
وہ روشنی جو مری ذات سے نہ پُھوٹی تھی
ہَوا کو دینا پڑا اُس کا بھی حساب مجھے
مَیں اب چراغِ شبستاں بُجھانے والا ہوں
بلا رہا ہے سرِ دشت ماہتاب مجھے
مری سرشت، مری…