عریشہ اقبالنعت رسول مقبول

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں | اردو نعت شریف | Naat written in urdu

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے تمنا یہی ہے کہ ہو ایک خیمہ وہ خیمہ مدینے کی راہ میں سجا ہو یہ منظر بھی اپنا مقدر بنے اب شجر یہ دل و جاں پہ سایہ کرے اب
یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں | اردو نعت شریف | Naat written in urdu

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں
یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے

تمنا یہی ہے کہ ہو ایک خیمہ
وہ خیمہ مدینے کی راہ میں سجا ہو
یہ منظر بھی اپنا مقدر بنے اب
شجر یہ دل و جاں پہ سایہ کرے اب

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں
یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے

میں فکر و نظر کی کہاں بات کرتی
میں شمس و قمر کی جہاں بات کرتی
وہیں مجھ کو آکر خیالوں نے گھیرا
کہ روح میں معطر فضا کا بسیرا
وہ خوشبو سمائی ،کہ قاصد ہو کوئی
جو پیغام لایا تھا ،ذات خدا سے
اندھیروں میں آکر اجالوں کے جیسا
سمندر میں آکر کناروں کے جیسا
وہ لمحہ بھی آخر بیاں کیسے ہوتا
جو رب کے کرم کی عطا پر نہ ہوتا

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں
یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے

ستاروں سا روشن ہے ، رخسار ان کا
گلابوں سے مہکا ہے ، کردار ان کا
میں کیا بھول جاؤں
میں کیا یاد رکھوں
وہ رسم وفا تھی
جو کرنی ادا تھی
کہ جانیں لٹانا
کہ گردن کٹانا
یوں راتوں کو اٹھ اٹھ کے آنسو بہانا
وہ طعنوں کا سہنا
لہو کا وہ بہنا
وہ پتھر بھی کھانا مگر مسکرانا
یہ ان کے لیے تو
وفاؤں کی راہ تھی

یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں
یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے

شاعری :  عریشہ اقبال

جیسے ہی یاد آئی ہے پیارے حضور کی | نعت رسول اردو

یہ محمد کا جو مدینہ ہے یہ تو اَنمول اک نگینہ ہے | مدینہ پر خوبصوررت شاعری

If you want ot read more naat lyrics in Urdu please click

naat lyrics in urdu | naat urdu text | naat text in urdu

Shares:
1 Comment
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *