یقیں ختم نبوت کا ، ایماں ہے رب کی وحدت کا | ختم نبوت پر اشعار |khatam e nabuwat poetry in urdu
poetry on khatm e nabuwat | khatme nabuwat poetry in urdu
یقیں ختم نبوت کا ، ایماں ہے رب کی وحدت کا
یہی اپنا اثاثہ ہے ، یہی رستہ ہے جنت کا
یہ سب کذاب چاہیں بھی تو ملکر کھول نہ پائیں
کہ خود رب نے کیا ہے بند دروازہ نبوت کا
قدر ہے جس کے دل میں آخری چشمہِ ایماں کی
اسی پر ابر باراں ہے میرے آقا کی رحمت کا
مسلمان کیا جسے کفار بھی صادق امین سمجھیں
بھلا شیطان کوئی چھو سکے دامن رسالت کا
امام الانبیا میرے ، وہی ختم الرسل میرے
انہی کے ہاتھ میں ہو گا حسیں پرچم شفاعت کا
ہمیں صدیق نے سکھلایا ہے کذاب سے لڑنا
دیا فاروق اعظم نے سبق ہم کو شہادت کا
نبی حق لے کر آئے تھے، حفاظت سب نے کی ملکر
اسی حق کے لیے ہی تو سبق تھا استقامت کا
نبی کا وہ سپاہی ہے، وہ غیرت کی گواہی ہے
ذمہ جس نے اٹھایا اس عقیدے کی وکالت کا
اے صفدر شعر یہ سن کر ترا رب خوش ہو جاے گر
مزہ پائے گا پھر تو بھی محمد کی رفاقت کا
یقیں ختم نبوت کا ، ایماں ہے رب کی وحدت کا
یہی اپنا اثاثہ ہے ، یہی رستہ ہے جنت کا
شاعری :سلیم اللہ صفدر
عَلم ختمِ نبوت کا اٹھانا اچھا لگتا ہے| ختم نبوت پر اشعار
اے خدا شکر ہے تیرا کہ ہیں نسبت والے پیارے آقا کے ہیں ہم، ختم نبوت والے
لب ہلاتے رہو مسکراتے رہو نعرہ ختمِ نبوت لگاتے رہو | ختم نبوت پر زبردست اردو اشعار
poetry on khatm e nabuwat | khatme nabuwat poetry in urdu | khatam e nabuwat poetry in urdu