ان پہ کھلتے ہیں سبھی ابواب آسانی کے ساتھ۔ | inqlabi poetry in urdu

اردو میں انقلابی شاعری پر مشتمل ایک خوبصورت نظم | urdu inqlabi poetry

0 13

ان پہ کھلتے ہیں سبھی ابواب آسانی کے ساتھ۔
جھیلتے ہیں جو حوادث خندہ پیشانی کے ساتھ۔

فاقَہ مَستی میں عَیاں ہوتے ہیں اَسرارِ خُودی
عِلم کا رِشتَہ جُڑا ہے چاک دامانی کے ساتھ

ایسے باشِندوں سے ہو مَحفُوظ یہ مُلکِ عَظِیم
سَیلِ نَفرَت جو لِئے پِھرتے ہیں طُغیانی کے ساتھ،

ہَم عَلَم بَردار ہیں سَچائیوں کے سو کَبھی
بَن نَہ پائے گی ہَماری ظِلِ سُبحانی کے ساتھ۔

جو حَقِیقَت ہے تُمہاری وُہ عَیاں ہو جائے گی
لاکھ تَصوِیریں بَنا لو دیس کے بانی کے ساتھ۔

مَحفِلِ یاراں میں ” بابَر ” کَون ہے اپنا عَدُو
زَہر لا کَر رَکھ دیا کِس نے یَہاں پانی کے ساتھ۔

کَل تَلَک جِن پَر گِراں تھا اِسمِ ” بابَر ” آج وُہ
دیکھتے ہیں”بَرق” تُجھ کو کتنی حیرانی کے ساتھ

ان پہ کھلتے ہیں سبھی ابواب آسانی کے ساتھ۔
جھیلتے ہیں جو حوادث خندہ پیشانی کے ساتھ۔

شاعری : بابر علی برق

سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں | اردو انقلابی شاعری

اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

urdu inqlabi poetry| inqlabi poetry in urdu| Urdu poetry heart touching| Urdu poetry text | Urdu poetry best

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.