ہر اک افق پر ضیائے رحمت کے رنگ چھائے، نبی جب آئے ہزاروں آنکھوں میں خوابِ امید جگمگائے نبی جب آئے وہ روم و ایران کو پچھاڑا، غرورِ اہل یہود
naat lyrics
یہ ہم سے مت پوچھیے کہ آقا نے کیا دیا ہے جو ہم نہیں جانتے تھے وہ سب سکھا دیا ہے شبِ جہالت کے ہر نشاں کو مٹا دیا ہے
بلا لو مجھ کو بھی اب اے مرے اللّٰہ مدینے میں گزر جاۓ مری یہ زندگی بقیا مدینے میں مرا دعویٰ ہے تم سارے جہاں کو بھول جاؤ گے کبھی
ہم نے قران میں آقا کا سراپا دیکھا ان کی مدحت میں ہے مصحف یہ بھی جا جا دیکھا جن کو اللہ نے رحمت ہے بنا کر بھیجا ان
نبی کی نعت سے دل میں اجالا کرتا ہوں میں ان کے ذکر سے خود کو سنوارا کرتا ہوں ہیں کیفیات عجب دل کی رب عطا جو کرے مجھے خبر
فانی دنیا سے چلے ہیں سارے انساں چھوڑ کر کوٹھیاں اور بنگلے بھی سب ہی ویراں چھوڑ کر عارضی دنیا میں تیرا دل لگانا ہے عبث تو نے جانا ہے
بن کے آئے اس جہاں رہبر ، امام الانبیاء میرے آقا اور ہیں سرور ، امام الانبیاء وہ سراپا نور ہیں لیکن بشر ہیں بالیقیں وہ منور اور ہیں انور
رحمت کا ابر بن کر آقا جہاں میں آئے پیاسے دلوں کی خاطر کوثر کا جام لائے اپنی امت کی خاطر کتنی دعائیں مانگیں اپنی امت کی خاطر کتنے
یا رب ہے دعا تجھ سے ، طیبہ کا نگر دے دے گزرے جو مدینے میں ، وہ شام و سحر دے دے نعتیں جو میں لکھتا ہوں ،
آ بتاؤں کہ کیا ، محمد ہیں وہ حبیب خدا ، محمد ہیں جن کو قراں میں من کہا رب نے رب کی پیاری عطا ، محمد ہیں جن کے
Load More