آنس و ثروت کچلتی، خوں بہاتی ریل تھی | ریل گاڑی پر اردو شاعری
آنس و ثروت کچلتی، خوں بہاتی ریل تھی
ہاۓ کیا درمانِ وحشت خود کشی کی ریل تھی !
اسکو رخصت کر دیا ہے دل سے سب یادوں سمیت
وہ! جو اس جنکشن پہ آئی حادثاتی ریل تھی
سیٹ ملتی تو میں کرتا سات دنیاؤں کی سیر
اس بدن سے اٹھتی خوشبو کائناتی ریل تھی…