کتنے ہوۓ ہیں صاحبِ عرفاں تمام شد | اداس شاعری
کتنے ہوۓ ہیں صاحبِ عرفاں تمام شد
جس نے کیا ہے عشق مِری جاں تمام شد
اترا نقاب رخ سے جو اک ماہ جبین کے
جتنے تھے لوگ دید کے خواہاں تمام شد
اس کو نہ دی شکست سرِ بزم دوستاں
خود کر دیۓ وفاؤں کے پیماں تمام شد
ہم نے غموں کے دشت میں کاٹی…