براؤزنگ ٹیگ

اداس شاعری

میں دیں کا داعی،میں حق کا پیکر، لہو میں تڑپایا جارہاہوں

میں دیں کا داعی،میں حق کا پیکر، لہو میں تڑپایا جارہاہوں قصور میرا بتا دے کوئی نشانہ کیوں کر بنا ہوا ہوں مرے چمن کی ہمشہ میں نے کی آبیاری لہو سے اپنے اندھیر شب میں چراغ بن کر میں اپنی جاں کو جلا رہا ہوں کوئی تو سن لے فغائیں میری ،…

اگر تم میری باتوں کو نہ پھیلاتے تو بہتر تھا | دوست کے لئے اداس شاعری

اگر تم میری باتوں کو نہ پھیلاتے تو بہتر تھا مجھے خلوت میں میرے دوست سمجھاتے تو بہتر تھا محبت کی لگی کھیتی کو کیوں برباد کر ڈالا؟ اسی کھیتی کے دہقاں کو جو بلواتے تو بہتر تھا رقیبانہ کہا اس نے تو تم تسلیم کر…

کہا اس نے بتاؤ کیا مجھے تم بھول جاؤ گے؟ شکوہ جواب شکوہ

کہا اس نے بتاؤ کیا مجھے تم بھول جاؤ گے؟ کہا میں نے کوئی شاہ رگ کو کیسے بھول سکتا ہے کہا اس نے کہ پھر شاہ رگ بچاتے کیوں نہیں آخر کہا کہ پاؤں اور بازو بھی کب آزاد ہیں میرے؟ کہا اس نے کہ آخر کب تلک یوں وقت گزرے گا کہا میں نے کہ مشکل…

محبتوں کے ادھورے قصے

محبتوں کے ادھورے قصے کتاب دل پر رقم رہے ہیں ۔۔۔رقم رہیں گے ترے بچھڑنے کے بعد ہم نے بنائی کھڑکی ہے نئی نویلی نیا بنانے کو کوئ منظر پرانی تصویر اور منظر ؟ رکھیں گے شاداب کب تلک تک؟ بہار دیں گے؟ سنوار دیں گے؟ طویل جینے کو کوئی…

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا یہ ہجر کے دن کٹیں گے  اور کب محبتوں کا وصال ہوگا ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا بتاؤ کیوں کر جلائے…

بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے

بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے یوں ہم شریف لوگ اپنی سادگی سے مر گئے چہار سمت تیرگی بچھی قدم قدم پہ تھی چراغ جب جلے تو خود ہی روشنی سے مر گئے پرند پھول پیڑ کچھ نہیں دِکھا ، اجاڑ بس جو تیرے شہر آگئے تو خامشی سے مر گئے دراز…

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں انہی راستوں میں ہے زندگی جہاں منزلوں کا نشاں نہیں نئے ہمسفر جو ہیں تیز تر سنو راستوں کے پیام ہیں یہاں ہجر کی ہیں اذیتیں یہاں فاصلے بھی عیاں نہیں تری جستجو میں…

تم نئے ہو

اے میرے ہمدم اے میرے ساتھی تمہارا چہرہ جو بے شکن ہے کہ گرد جس پر جمی نہیں ہے بتارہا ہے کہ تم نئے ہو تمہارا چہرہ کہ جس پے اب تک خوشی عیاں ہے بتا رہا ہے کہ تم نئے ہو تری مسرت بجا ہے لیکن میں سلجھا راہی ہوں راستے کا میں راہ الفت کی سب…

نیند آتی نہیں بھوک لگتی نہیں ….عہد جوانی پر اشعار

نیند آتی نہیں بھوک لگتی نہیں زندگی میری بن تیرے کٹتی نہیں جو قدم بھی رکھو سوچ کر ہی رکھو یہ محبت کی بازی پلٹتی نہیں ایک ہی بات کو جھوٹ کہتی ہے وہ اور کسی بات سے وہ مکرتی نہیں بس اشاروں سے ہی بات ہو گر تو ہو وہ پری آسماں سے…

اک درندوں کا جنگل اور معصوم سی جانیں

معصوم سی جانیں جو کسی کے لئے نقصان دہ تو نہیں لیکن ان کے ہونے سے کسی کا انگن معظر و روشن رہتا ہے اور جن کے نہ ہونے سے اداس اور ویران۔ لیکن کچھ ایسے درندے بھی ہیں جو ان معصوم جانوں کے بھی دشمن ہیں اور ان کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا کر اپنے خبث…