راس آتی نہیں انہیں دنیا جن کی آنکھوں میں ہم اترتے ہیں|اردو انقلابی اشعار
urdu poetry
راس آتی نہیں انہیں دنیا
جن کی آنکھوں میں ہم اترتے ہیں
دل کی مسند سے حضرت واعظ
رفتہ رفتہ صنم اترتے ہیں
ذہن پر جو سوار ہو جائیں
شعر سینوں میں کم اترتے ہیں
سہم جاتا ہے جنگ کا میداں
جب بھی اہل قلم اترتے ہیں
شام ہوتے ہی میرے آنگن میں
جوق در جوق غم اترتے ہیں
خامشی میں ستم ظریفوں کے
کب حجاب بھرم اترتے ہیں
برق ممکن نہیں یہ تخت نشیں
خود ہی کہہ دیں کہ ہم اترتے ہیں
راس آتی نہیں انہیں دنیا
جن کی آنکھوں میں ہم اترتے ہیں
شاعری : بابر علی برق