جس کو اصحاب سے الفت ہے ترانے لکھے
ان کی مدحت میں ہیں سارے یہ زمانے لکھے
عشق آقا میں انہوں نے ہے کٹایا خود کو
ان کی آقا سے محبت کے فسانے لکھے
جو بھی اصحاب کی مدحت میں قلم کو تھامے
تھے صحابہ سبھی آقا کے دیوانے لکھے
دین حق کے لئیے پہنچے تھے جہاں بھر میں وہ
ان کے غزوات سرایا تھے سہانے لکھے
سارے عادل ہیں صحابہ یہ بتا دے سب کو
ان کے گرویدہ ہوئے اپنے بیگانے لکھے
فضل رب سے ہی ملی ہے یہ قلم کی نعمت
اب تو اظہر بھی صحابہ کے ترانے لکھے
جس کو اصحاب سے الفت ہے ترانے لکھے
ان کی مدحت میں ہیں سارے یہ زمانے لکھے
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
آ بتاؤں کہ کیا ، صحابہ ہیں ؟ ہم ہیں جن پر فدا صحابہ ہیں | شان صحابہ پر اشعار