حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو | حافظ قرآن کی فضیلت پر اشعار
تحفیظ القرآن مکمل کرنے والے ایک حافظ قرآن طالب علم کے لئے لکھے گئے اشعار
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو
تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو
خیر و برکت اور نیکی خوب تم نے پائی ہے
رب عطا کر دے تو بخشش تیرے حصے آئی ہے
رات دن کی تھی مشقت یا وہ تھی تیری لگن
ایک لمحے کو بھی دکھلائی نہیں تو نے تھکن
زہن تھا مصروف اور یہ نیند پوری نہ ہوئی
یاد کی ایسے کوئی سورت ادھوری نہ رہی
باوضو ہو کر ادب سے جب کبھی تھاما قرآں
تو نے پائیں رب کے ہاں اک اک حرف کی نیکیاں
جب اٹھے تیرے قدم تحفیطِ قرآن کے لیے
پر بچھائے ہیں فرشتوں نے تیرے قدموں تلے
اپنے ہونٹوں سے ادا کر کے یونہی رب کا کلام
مغفرت رحمت کا حاصل کر لیا تو نے انعام
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو
تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو
تو کہ اپنے بھائی بہنوں کی نظر کا نور ہے
تیری تربیت سے دل ان کا بہت مسرور ہے
یہ دعائیں روز و شب کرتی ہے تیری والدہ
دنیا و عقبی میں ہو اونچا تمہارا مرتبہ
پا کے عزت والدہ والد تیرے سرشار ہوں
سارے دنیا کے لیے اک رشک کا مینار ہوں
تو بھرے ایمان سینوں میں تلاوت جب کرے
تیرا دل ہر پل اسی ہی نور سے روشن رہے
پاک دامن پاک دل اور اجلی روشن زندگی
ہو مقدر میں تیرے بس ایک رب کی بندگی
سب فرشتے رشک کرتے ہوں تیری آواز پر
منتظر سننے کی خاطر ہوں تجھے شام و سحر
صرف دنیا میں نہیں محشر میں بھی جنت میں بھی
ہر جگہ قرآن سے ہی تر رہے زُباں تیری
جنتوں میں ساتھ تیرے جائے یہ تیرا عمل
شہد کی نہروں کی صورت ہو تیری محنت کا پھل
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو
تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو
شاعری: سلیم اللہ صفدر
حافظ قرآن کے ہیں قرآن کے محافظ ہم رب کے ہیں سپاہی ایمان کے محافظ
قرآن کو سینوں میں ہم ایسے بسائیں گے | عظمت قرآن پر اشعار
تم پر یہ بالیقین ہے احسان کر دیا رب نے تمہیں بھی حافظ قران کر دیا | حفظ قران پر شاعری