دل شادماں ہے میرا اسی اشتیاق سے |خوبصورت اردو شاعری
دل شادماں ہے میرا اسی اشتیاق سے
خوشبوئیں آ رہی ہیں خیالِ عراق سے
ہم سے تو عہد طفلی بھی نالاں ہے دوستو
کچھ لغزشیں بھی ہو نہ سکیں اتفاق سے
مدہوشِ کائنات ہوئے ہیں مگر حبیب
ہم نے ہنسی کشید کی عہدِ فراق سے
کم ظرف روشنی کی عداوت میں لے گئے
دل کا چراغِ طور بھی سینے کے طاق سے
کیسے سمجھ سکیں گے خرامانِ بادہ مست
پیوند باطنی ہے مرا خوش مذاق سے
لگتا یہی ہے عہدِ جوانی رلائے گا
آ آ کے مل رہے ہیں فسوں طمطراق سے
آدر کو دے رہے ہیں سبق اتفاق کا
نکلے نہیں ہیں خود جو ابھی تک نفاق سے
دل شادماں ہے میرا اسی اشتیاق سے
خوشبوئیں آ رہی ہیں خیالِ عراق سے