بے آس و بے چین و لاچار کنوارے |سرد بستر میں اکیلے سوتے کنواروں کے نام
موسم سرما میں کنواروں کے نام مزاحیہ اردو شاعری | Funny poetry urdu
بے آس و بے چین و لاچار کنوارے
اللّٰہ! یہ بھی آپ کے بندے ہیں بے چارے
(سرد اورر تنہا راتوں میں جب نوجوان بستر پر سونے لگتے ہیں تو انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا بستر بھی کس قدر ٹھنڈا ہے ۔ اس نظم میں ان کی اس حالت زار کو بیان کیا گیا ہے )
بے آس و بے چین و لاچار کنوارے
اللّٰہ! یہ بھی آپ کے بندے ہیں بے چارے
اس ٹھنڈ کی راتوں میں یہ فرہاد بنے ہیں
گھر کے کسی کونے میں یہ شیریں کو پکارے
ہم یہ نہیں کہتے کہ وہ ہرنی کی طَرَح ہوں
ہم نے تو نہیں مانگے ہیں افلاک کے تارے
وہ بھینس لگے یا بھلے کمزور سی بلی
ہم کو تو فقط کرنے ہیں سردی میں گزارے
یہ عشق میں ناکام، یہ کمزور سے عاشق
کچھ تین سے ہارے ہیں تو کچھ چار سے ہارے
طوفانِ محبت لۓ سینوں میں ہیں دیکھو
یہ باپ نے مارے ہیں، وہ احباب نے مارے
تصویر تصور میں لۓ سوچ رہے ہیں
کرتے ہیں یہ دیوار کو ہر روز اشارے
اے دوست تو تنہا رہے دیتا ہوں دعاٸیں
”ہمدرد” گوارا نہیں کرتا کہ تو ہارے
شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد