بندروں کا زنا کرنا اور رجم کی روایت| محترم ابوبکر قدوسی صاحب کے قلم سے

بہت سی احادیث ایسی ہیں کہ جو پہلی نظر میں ہمارے دوستوں کو کچھ اجنبی لگتی ہے جیسے بندروں کا زنا کرنا اور پھر رجم کرنا۔  فورا سمجھ نہیں آتی تو انکار کر دیتے ہیں ۔ کچھ دیر اگر رک جائیں تو اس انکار کی نوبت نہ آئے ۔ ایسی احادیث میں ایک یہ روایت…

جابجا دھوکہ ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا جان کر سب کی حقیقت بِھیڑ میں تنہا ہوا| تنہائی پر اشعار

جابجا دھوکہ ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا جان کر سب کی حقیقت بِھیڑ میں تنہا ہوا بُجھتے دیکھا ہے بھروسے کے دیئے کو بارہا دشمنوں کے درمیاں کیسے کہوں کیا کیا ہوا بے وفائی پَر بھی لوگوں کو دلیلیں یاد ہیں میرا اپنے آپ سے اس بات پر جھگڑا ہوا…

آ بتاؤں کہ کیا ، محمد ہیں وہ حبیب خدا ، محمد ہیں | نعت شریف اردو| naat lyrics

آ بتاؤں کہ کیا ، محمد ہیں وہ حبیب خدا ، محمد ہیں جن کو قراں میں من کہا رب نے رب کی پیاری عطا ، محمد ہیں جن کے بارے خلیل کہتے رہے رب سے مانگی دعا ، محمد ہیں سب نبی مقتدی ہیں اقصی میں اور وہاں مقتدا ، محمد ہیں سارے نبیوں کے…

خدائے امن و آشتی! نئی رتوں میں میری بستیوں پہ بھیج۔۔۔ نئے سال کی ابتدا پر شاعری

خدائے امن و آشتی ! نئی رتوں میں میری بستیوں پہ بھیج روشنی کے پارچے جو محوِ اضطراب ہے وہ اب سکوں کا سانس لے یہ بھوک پیاس ختم کر، اتار سکھ کے ذائقے انڈیل خوشگواریاں ، اجال رنگ ملگجے ! جو سرخ چہرے غم کی لو سے بجھ گئے اتار ان پہ تازگی،…

درد دل کی دوا والدہ ماجدہ۔۔۔ ہے سراپا وفا والدہ ماجدہ | ماں پر شاعری | mother urdu poetry

درد دل کی دوا والدہ ماجدہ ہے سراپا وفا والدہ ماجدہ جس کی عظمت پہ شاہد ہے قرآن بھی اور سرکار عالم کا فرمان بھی ان کو اف تک بھی کہنا گناہ ہے بڑا ان کی خدمت سے ملتی ہے رب کی رضا وہ ہے سب سے جدا والدہ ماجدہ جس کے…

جینا ہوا محال، دسمبر کی رات میں | دسمبر کے مہینے کے حوالے سے اردو شاعری

جینا ہوا محال، دسمبر کی رات میں آیا ترا خیال، دسمبر کی رات میں بے چینیاں ، وبالِ فسوں، تلخیِ خیال کیا کیا نہیں کمال،دسمبر کی رات میں جلتے ہوئے چراغ پہ پانی نہ ڈال دوست مت کاٹ میری کال، دسمبر کی رات میں یہ غم جلا رہا ہے، مرے پاس…

بھلا چکا ہوں جسے اُس کو سوچتا کیوں ہے | اردو غزل

بھلا چکا ہوں جسے اُس کو سوچتا کیوں ہے مِرے حریف سے اِس دل کا رابطہ کیوں ہے سوال جب بھی اُٹھاتے ہیں اپنی اجرت کا امیرِ شہر غریبوں پہ چیختا کیوں ہے یہ کون قیس کی صورت اتر گیا ہے یہاں جنوں کے شہر میں روشن یہ مقبرہ کیوں ہے بشر تو…

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہگزر ہے| دنیا کی بے ثباتی پر اشعار

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہ گزر ہے اس سے کبھی تم دل مت لگانا کچھ ہی دنوں کا تیرا یہ گھر ہے تیاری کر لو سامان باندھو درپیش تجھ کو لمبا سفر ہے اس کی محبت دل میں نہ لانا ہے زہر قاتل پکی خبر ہے انجام اس کا…

کس احتیاط سے پھر آئینے سجاتے رہے | طویل اردو غزل

کس احتیاط سے پھر آئینے سجاتے رہے تمام عمر جو چہرے یہاں چھپاتے رہے یہ بات لکھ کے کسی ڈائری میں رکھ لیں آپ ہمیں وہ لوگ بھی روئیں گے جو رلاتے رہے عجیب قسم کی عادات غم ذدوں میں تھیں خموش رہ کے فسانے کئی سناتے رہے نظر بھی آئیں تو ہو…