جمہوری سیاست ایک گند ہے |کیچڑ میں اترتے وقت یا تو کچھا پہن لیں یا پرواہ مت کریں
Blame game in politics | Corrupt politics in Pakistan
میرا اس بات پر یقین ہے کہ جمہوری سیاست ایک گند کے سوا کچھ نہیں۔
اگر آپ کو مجبوراً یا مصلحتاً یا خوشی سے اس کیچڑ میں اترنا بھی پڑے تو ایک بات ذہن میں رکھ لیں. منہ سے نکلا ہوا ہر لفظ کمان سے نکلے ہوئے تیر کی طرح ہوتا ہے جو واپس نہیں آتا لیکن اس تیر کے جواب میں آپ کسی گولی کا انتظار لازمی کریں.
آپ کسی کی ذات پر کیچڑ اچھالیں گے تو یہ ممکن ہی نہیں کہ کسی اور موقع پر وہ کیچڑ دوبارہ آپ کے دامن کو داغدار نہ کرے. اس لیے اس کیچڑ میں پاؤں رکھتے ہوئے یا تو کچھا پہن لیں یا اپنے کپڑے خراب ہونے کی پرواہ مت کریں.
اگر کسی کو میری بات پر یقین نہیں تو پاکستانی سیاست کی سب سے بڑی پارٹیوں کے احوال پڑھ کر دیکھیے۔ عمران خان کی مہنگائی کے خلاف تقریریں اور حکومت میں آنے کے بعد دلائل، اور حکومت جانے کے بعد ایک بار پھر تقریریں…. ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات….. تینوں پارٹیوں کی خواتین کے کرداروں پر تینوں اطراف سے الزام تراشیاں…. دھرنوں اور مجروں کےفضائل و نقصانات سن لیجیے…. اور مان لیجیے کہ جمہوری سیاست ایک گند ہے.
اگر کسی پر کیچڑ اچھالنا ضروری ہی ہے تو کوئی بات نہیں ضرور اچھالیں لیکن اپنے کپڑوں کی پرواہ کیے بغیر اچھالیں. یہ کیچڑ سود کے ساتھ واپس آئے گی. اور جب آپ کسی پر الزام تراشی کریں گے تو جواب میں آپ کو بھی الزام سہنا پڑے گا۔ اس لیے گزارش ہے کہ پاکستان میں جمہوری سیاست میں حصہ لیتے ہوئے ایک ایک لفظ اور ایک فقرہ خوب سوچ کر منہ سے نکالیں۔۔۔ ہر قدم نہایت سوچ کر اٹھائیں۔ کیوں کہ سوشل میڈیا کے دور میں عین ممکن ہے آپ کی کہی ہوئی یا لکھی ہوئی کوئی بات ایک دو یا تین سال بعد دوبارہ آپ کے سامنے آ کر آپ کا منہ چڑا رہی ہو.