میرے خدا کا جو لطف و کرم نہیں ہوتا میں آج واصفِ شاہ امم نہیں ہوتا نبی کے عشق میں دنیا ہمیں ستاتی ہے نبی سے عشق ہمارا بھی کم
Month: November 2024
مشکل کشا ہمارا حاجت رواء ہمارا کوئ نہیں ہے یارب تیرے سوا ہمارا تُو کل جہاں کا خالق تُو کل جہاں کا مالک تُو رازقِ دوعالم رب العُلیٰ ہمارا
مدت سے ہے یہ بات دل بیقرار میں ہو زندگی کی شام نبی کے دیار میں واللہ جو دلکشی ہے محمد کے شہر میں وہ دلکشی نہیں ہے کسی لالہ
بھاتی نہیں وفائیں مرے چارہ گر مجھے لگتا ہے اب تو عشق بھی شعلہ شرر مجھے جس دن شعور جھانکے گا گفتار سے مری رستے میں چھوڑ دیں گے مرے
بہاریں، پھول، خوشبوئیں، فضائیں، بھول جاتا ہوں وہ جب بھی پاس آ جائے انائیں بھول جاتا ہوں معافی مانگ لے کوئی یا کوئی گھر میں آ جائے مَحبّت میں ہوئی
میری ماں مجھ کو ہر لمحہ ستاتی ہیں تیری یادیں صبح ہو شام ہو مجھ کو رولاتی ہیں تیری یادیں بہت بے چین کرتا ہے مجھے شب بھر غمِ فرقت
آج لفظوں سے دل لگی کرلے کچھ فراغت ہے شاعری کرلے باندھ لے تو خیال کی گرہیں قافیے جوڑ کر لڑی کرلے زندگی موج میں گزارے گا تو فقیروں سے
تجھ کو اوقات بتاؤں گا کسی دن میں بھی تیرا گھر بار جلاؤں گا کسی دن میں بھی تو نے جس طرح مری روح کو تڑپایا ہے تجھ کو اس
فکرِ اقبال اور اس کے اندر موجود حقائق پر نظر ثانی کی جاۓ تو ذہن میں محض اس کی قدر و قیمت کے احساس کے لیے ایک ہی مقام آتا
موٹاپے کا علاج کیسے ممکن ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو تیس سال کی عمر سے پہلے کسی کے ذہن میں آتا نہیں اور تیس سال کی عمر کے بعد
Load More