تو بتا دے کہاں جائیں سبھی ہارے ہوئے لوگ |اداس اردو شاعری
تو بتا دے کہاں جائیں سبھی ہارے ہوئے لوگ
تیری دہلیز پہ دامان پسارے ہوئے لوگ
وسعتِ شہرِ عدم بھی ہے یہاں صحرا بھی
کس طرف جائیں ترے دل سے اتارے ہوئے لوگ
قافلہ میں نے بنایا تھا کہ میرے ہیں سبھی
مجھ پہ مشکل جو پڑی تو یہ تمھارے ہوئے لوگ…