یومِ مزدور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں | یوم مزدور پر شاعری | labour day poem in urdu

Famous Labour Day Poetry Urdu | labour day poetry | youm e mazdoor urdu poetry

0 125

یومِ مزدور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں
سچ یہ مشہور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

کیسے دوں اس کو مبارک، میں خوشی کے دن کی
دیکھ رنجور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

تڑکے تڑکے وہ نکلتا ہے مگر قسمت سے
شَبِ دَیجور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

غم المناک، خزاؤں کا تقابُل ہے وہاں
دیکھ محصور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

اپنی خوشیوں کو پسِ پشت ہی ڈالے رکھے
کتنا مجبور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

دامنِ ورق پہ مظلوم تلفُّظ ہیں فقط
اور مذکور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

جب سے راقم نے، قلم تھاما ہے، جانا ہے یہی
پاس، کچھ دور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

یومِ مزدور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں
سچ یہ مشہور ہے، مزدور کو چھٹی ہی نہیں

شاعری: ایم راقم نقشبندی

جسم و جاں کی تھکاوٹ سے میں چُور ہوں ایک مزدور ہوں 

labour day poem | Famous Labour Day Poetry Urdu | labour day poetry | youm e mazdoor urdu poetry | labour day poem in urdu | 1st may labour day poetry in urdu | Mazdoor Shayari | Sher on Labour day

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.