وہ جنت کے مسافر ہیں | علامہ احسان الہی ظہیر صاحب
A tribute to Allama Ehsan Elahi Zaheer shaheed
وہ جنت کے مسافر ہیں محبت کا سمندر تھے
وہ اک انساں عمل اور علم کا مربوط پیکر تھے
سکھایا جو انہوں نے پہلے خود کر کے دکھایا ہے
ضیائےِ رحمتہ اللعالمیں سے وہ منور تھے
سبھی یہ منبر و محراب ان کی آس رکھتے ہیں
جو قال اللہ اور قال رسول اللہ کا گھر تھے
بہاروں کی تمنا میں خزاؤں کے مقابل تھے
ایمان و استقامت کے حسیں رستوں کے رہبر تھے
کڑکتی دھوپ میں بیٹھے مسافر سوچتے جائیں
عجب تسکین کے سائے انہی کے دم سے سر پر تھے
اے رب رحمت سے اپنی جنتیں ان کا مقدر کر
جلالِ عمر فاروقی تھے وہ للکارِ حیدر تھے
وہ جنت کے مسافر ہیں محبت کا سمندر تھے
وہ اک انساں عمل اور علم کا مربوط پیکر تھے
شاعری: سلیم اللہ صفدر
اگر آپ حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں