اسلام ایک جسم ہے اور جان مدرسہ ہم اہلِ دیں کی آج ہے پہچان مدرسہ امید ہے کہ رب کی شریعت بنے نظام ایسی ہر اک امید کا امکان مدرسہ
Urdu shayari on Islam
کچھ ایسا میں بھی لکھوں دل کے پار ہو جائے پڑھے کوئی تو اسے رب سے پیار ہو جائے خدا سے توبہ کرے اور بندگی میں لگے حیات اس کی
نہ تھی جب کسی کی موبائل سے یاری بہت پرسکوں زندگی تھی ہماری میسنجر ہو واٹس ایپ ہو یا فیسبک ہو موبائل کی دنیا ہمیں لگتی پیاری بڑے بوڑھے بچوں
زباں پر قال قال اللہ کا جب ورد تھا جاری غموں سےدور رہتےتھے سکینت دل پہ تھی طاری کسی سے آشنائی تھی نہ دنیا کی کوئی پرواہ ہماری دنیا تھی
گھری ہوئی مصیبتوں میں قوم ِ مسلمان ہے عجیب تر زوال کی ہماری داستان ہے مگر ہمیں تو اپنے رب پہ اس قدر ایمان ہے گزر ہی جائے گا جو
دلیرانہ شجاعت کے سبھی پیماں عمر لائے عمر آئے تو سارے کفر پر طوفاں عمر لائے چلے تلوار لیکر جانبِِ سرکار لیکن پھر ملے جب مصطفیٰ سے تو وہیں ایماں
دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے کیسے تھے شان والے کیسے تھے جان والے سب کھو رہے ہیں اپنی پہچان
کچھ ایسا میں بھی کہوں دل کے پار ہو جائے سنے کوئی تو اسے رب سے پیار ہو جائے تڑپ اٹھے میرے کہنے سے اس کے دل کی زمیں خدا
اسلام کے ٹھیکیدار نہیں اسلام کے پہرے دار ہیں ہم اسلام کے خدمتگار تھے ہم اسلام کے خدمتگار ہیں ہم ناموسِ رسالت کی خاطر ناموسِ صحابہ کی خاطر ہر باطل
نادان اے مسلماں تو کتنا بے خبر ہے اک دن ہے تجھ کو مرنا مشکل ترا سفر ہے دنیا کی الفتوں میں کیوں کر گِرا ہوا ہے آ چل خدا
Load More