براؤزنگ ٹیگ

urdu poetry sad love

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے | اردو غزل شاعری

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے جسم سے ہجر اگر رات میں ملنے آتا درمیاں ہم کبھی دیوار نہیں ہوتے تھے پہلے ہم لوگ تعلق پہ یقیں رکھتے تھے پہلے ہم لوگ سمجھدار نہیں ہوتے تھے اب تو اک پل کی…

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں | اداس شاعری

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں بسا ہوا ہے مرے یار صرف تُو دل میں ھے محو رقص ھر اک قطرہء لہو دل میں قلندروں نے بسایا ہے اللہ ھو دل میں رہیں گے دور بقا سے بتوں کے متوالے نہ ہو سکے گی سرایت یہ مشک بو دل میں جگر کے پار ہوۓ ایسے…

کوئی تدبیر کارگر بھی نہیں| اداس شاعری

کوئی تدبیر کارگر بھی نہیں راہ پرخار مختصر بھی نہیں مجھ پہ ٹوٹے اذیتوں کے پہاڑ دوست احباب کو خبر بھی نہیں قافلے نے وہیں قیام کیا جس جگہ سایہ شجر بھی نہیں وحشت ہجر جیت جاۓ گی دامنِ ضبط اس قدر بھی نہیں شہر بھر میں ہے خوف کا…

جس پہ دل سے میں یارو فدا ہوگیا| اداس شاعری

جس پہ دل سے میں یارو فدا ہوگیا چھوڑ کر وہ مُجھے بے وفا ہوگیا زخم مجھ کو ملے زندگی میں بہت درد اتنا بڑھا کہ دوا ہوگیا دوستی میں سبھی مطلبی بن گئے یہ جہاں کو اچانک سے کیا ہوگیا؟ ناز کرتا رہا جس پہ دل ہر گھڑی وہ زمانہ خوشی کا ہٙوا…

مرے دیس کو اب یہ کیا ہو گیا ہے| اداس شاعری

مرے دیس کو اب یہ کیا ہو گیا ہے قیامت سے پہلے قیامت بپا ہے چلو ڈھونڈ لائیں مِرے یار پھر سے خزانہءِ الفت کہیں کھو گیا ہے کھلے بابِ عرفاں اسی پر ہمیشہ مصائب کا جس نے کیا سامنا ہے اسی لامکاں کے ہیں جلوے جہاں میں کہیں پر جو مخفی…

سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ| اداس شاعری

سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ کوئی گھر کی طرف جانے لگا آہستہ آہستہ کتابِ عہدِ رفتہ میں جسے تو نے سجایا تھا ترا وہ پھول مرجھانے لگا آہستہ آہستہ گلوں کا ہاتھ شامل تھا اسے ویران کرنے میں یہ اک غم باغ کو کھانے لگا آہستہ آہستہ…

سہانے خواب دکھا کر حریص لوگوں کو| اداس شاعری

سہانے خواب دکھا کر حریص لوگوں کو دبوچ لیتی ہے دنیا حسین بانہوں سے رہیں گے سینہ سِپر یار تیرے شیدائی مدد کی بھیک نہ مانگیں گے جاں پناہوں سے خدا نے روزِ قیامت حساب لینا ہے گواہی مانگ نہ ان دوغلے گواہوں سے مرید سہتے رہے ظلم ہر گھڑی…

اداس دل اور خموش لب ہیں ہر ایک جانب غموں کا سایہ

اداس دل اور خموش لب ہیں ہر ایک جانب غموں کا سایہ مٹادے وحشت کا ہر پہر تو سکوں عطا کر مرے خدایا کہ راہ شیطاں پہ چلتے چلتے میں تھک گئی ہوں بھٹک گئی ہوں مری ہدایت کا فیصلہ ہو جبیں کو در پہ ترے جھکایا اداس شامیں اداس راتیں اداس دل کی…

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں زباں پر آ بھی جائیں تو زباں کچھ کہہ نہیں پاتی اگرچہ ہم سبھی محسوس کرتے ہیں زمانے کے ستم سارے حشم سارے مگر پھر بھی زباں خاموش رہتی ہے کسی احسان کے بدلے فقط ہم مسکراتے ہیں کسی کے جبر کے آگے فقط…