میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو
میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو
اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو
مگر ہم کو ہمارے رب سے ہے حکم اذاں لوگو
آزادیوں کے کارواں رکتے بھلا ہیں کب کہاں
رب کی مدد ہو ساتھ جب پاتی ہیں قومیں پاکستاں
اُس سمت ہندو سازشیں، انگریز کا مکر و ستم
اِس سمت اک مرد ِمجاہد کا عزم کوہ ِگراں
لاکھوں ستارے جب چھنے صبح ِ وطن روشن ہوئی
قربانیوں کے بطن سے پیدا…
میرا پیغام پاکستاں، یہ جسم و جان پاکستاں
میں اس کے گیت گاتا ہوں، میری پہچان پاکستاں
ہزاروں دکھ ہیں دنیا کے، مگر ہے مان پاکستاں
ہے گھر اپنا شجر اپنا، یہ نخلستان پاکستاں
عجب بے چینیوں مایوسیوں میں زندگی ٹھہری
ہر اک رہزن بنا ہے آج…
جو تکبیر سے ساری دنیا ہلا دیں
وطن کے سپاہی عدو کو مٹا دیں
ہر اک وار دشمن کا سینے پہ کھایا
مگر رب کے دیں کو ہمیشہ بچایا
جو میلی نظر لے کے اٹھا فضا میں
طیارہ ہر اک دشمنوں کا گرایا
دفاع کرنے والے وطن کے سپاہی…